Pages

hm dasht k basi

ہم دشت کے باسی ہیں اے شہر کے لوگو
یہ روح پیاسی ہمیں ورثے میں ملی ہے
دکھ درد سے صدیوں کا تعلق ہے ہمارا
آنکھوں کی اداسی ہمیں ورثے میں ملی ہے
جاں دینا روایت ہے قبیلے کی ہماری
یہ سرخ لباسی ہمیں ورثے میں ملی ہے
جو بات بھی کہتے ہیں اتر جاتی ہے دل میں
تاثیر جدا سی ، ہمیں ورثے میں ملی ہے
جو ہاتھ بھی تھاما ہے، صدا ساتھ رہا ہے
"احباب شناسی" ہمیں ورثے میں ملی ہے

1 comment:

List