ہم دشت کے باسی ہیں اے شہر کے لوگو
یہ روح پیاسی ہمیں ورثے میں ملی ہے
دکھ درد سے صدیوں کا تعلق ہے ہمارا
آنکھوں کی اداسی ہمیں ورثے میں ملی ہے
جاں دینا روایت ہے قبیلے کی ہماری
یہ سرخ لباسی ہمیں ورثے میں ملی ہے
جو بات بھی کہتے ہیں اتر جاتی ہے دل میں
تاثیر جدا سی ، ہمیں ورثے میں ملی ہے
جو ہاتھ بھی تھاما ہے، صدا ساتھ رہا ہے
"احباب شناسی" ہمیں ورثے میں ملی ہے
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
-
کیا تمہیں یاد ہیں؟ کچے گھر اور پکے رِشتے ہوتے تھے گاؤں والے کِتنے مِیٹھے ہوتے تھے سُنا ہے ہر دروازے میں اَب تالا ہے پہلے تو ہر صحن سے رستے ...
-
﷽ پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم* کا ارشاد ہے کہ جس نے جمعہ کے دن سورۃ الکہف پڑھی اس کے لیے دو جمعوں کے درمیان نور روشن ہو جاتا ہے.* مست...
-
🥀 *اوور تھنکنگ* 🥀 ======== اوور تھنکنگ یعنی زیادہ سوچنا کیا ہے؟ اور اس سے بچنے کیلئے مفید ٹپس۔ *اوور تھنکنگ کیا ہے؟* ...
بہت خوب
ReplyDelete